42 سالہ مرتضیٰ بھٹّو 20 ستمبر 1996 کو بےنظیر کی ہسپتال آمد سے چند گھنٹے قبل ہی اپنے محافظین اور پولیس اہلکاروں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے کے میں چار گولیاں لگنے کے بعد شدید زخمی حالت میں ہسپتال لائے گئے تھے اور طبّی امداد فراہم کیے جانے کے دوران دم توڑ گئے تھے۔ یہ انتہائی متنازع اور ہمیشہ پراسرار سمجھی جانے والی کارروائی کیا واقعی پولیس مقابلہ تھا، یا مرتضیٰ بھٹّو کا قتل ایک سوچی سمجھی سازش تھا؟
سعد سہیل اور محمد ابراہیم کی اس پوڈکاسٹ میں اس سوال کا جواب تلاش کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
مصنف: جعفر رضوی
پوڈکاسٹ کا پہلا حصہ سننے کے لیے یہاں کلک کریں:
https://bbc.in/3lc4xxi
CLICK HERE to subscribe to BBC Urdu :
http://bbc.in/1GsJCMR